ایڈیلیڈ 18 مارچ (آئی این ایس انڈیا)
آسٹریلیا میں ایڈیلیڈ کے کیتھولک آرچ بشپ پر بچوں سے کی جانے والی جنسی
زیادتیوں کے واقعات پر پردہ ڈالنے کے الزام میں منگل سترہ مارچ کو باقاعدہ
فرد جرم عائد کر دی گئی۔ آرچ بشپ فیلپ وِلسن اپنے عہدے سے رخصت پر چلے گئے
ہیں۔
سڈنی سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ویٹی کن کے
انتہائی اعلٰی نمائندے کے طور پر ایڈیلیڈ کے آرچ بشپ نے اپنے کلیسائی عہدے
سے رخصت اس لیے لی ہے کہ خود پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے اپنا دفاع
کر سکیں۔
اے ایف پی نے لکھا ہے کہ آرچ بشپ فیلپ وِلسن پر یہ فرد جرم نیو ساؤتھ ویلز
کی پولیس نے عائد کی ہے۔ اس فرد جرم کا تعلق 1970ء کی دہائی میں پیش آنے
والے ایک ایسے واقعے سے ہے، جس کا ملزم جِم فلیچر نامی ایک پادری تھا۔ یہ
پادری بچوں سے جنسی زیادتیوں کی مرتکب شخصیت کے طور پر جانا جاتا تھا۔ جِم
فلیچر کا انتقال ہو چکا ہے۔
70ء کی دہائی میں بچوں سے جنسی زیادتی کے جس واقعے کو چھپانے کے سلسلے میں
موجودہ آرچ بشپ فیلپ وِلسن پر فرد جرم عائد کی گئی ہے، وہ اس وقت رونما
ہوا تھا جب وِلسن اور فلیچر سڈنی کے شمال میں نیو کاسل کے قریب ایک ہی
کلیسائی انتظامی علاقے یا diocese میں اکٹھے کام کرتے تھے۔
آسٹریلوی ذرائع ابلاغ کے مطابق 64 سالہ آرچ بشپ فیلپ وِلسن دنیا بھر میں
کیتھولک کلیسا کے نمائندہ وہ اعلٰی ترین عہدیدار ہیں، جنہیں اپنے خلاف اس
نوعیت کے الزامات کا سامنا ہے۔ اگر فیلپ وِلسن کو اس مقدمے میں عدالت کی
طرف سے قصور وار پایا گیا، تو انہیں دو سال تک کی سزائے قید سنائی جا سکتی
ہے۔
اے ایف پی نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ ایڈیلیڈ کے آرچ بشپ کے خلاف یہ
فرد جرم اسٹرائیک فورس لَینٹَل Strike Force Lantle نامی اس تنظیم کی
کوششوں کا نتیجہ ہے، جو کلیسائی شخصیات کی طرف سے بچوں سے جنسی زیادتیوں کے
واقعات کی اپنے طور پر چھان بین کرتی ہے۔
یہ آسٹریلوی تنظیم 2010ء سے موجودہ یا سابقہ کلیسائی شخصیات کے ہاتھوں بچوں
سے جنسی زیادتیوں کے متاثرین کی طرف سے کیے جانے والے دعووں کی تحقیقات
کرتی ہے۔ اس تنظیم کی طرف سے آسٹریلیا میں کیتھولک چرچ کے میٹ لینڈ نیو
کاسل diocese میں بچوں سے جنسی زیادتیوں کے مبینہ واقعات کی گزشتہ کئی
برسوں سے اپنے طور پر تحقیق کی جا رہی تھی۔
پولیس کی طرف سے اپنے خلاف فرد جرم کے فیصلے کے بعد آرچ بشپ وِلسن نے اپنے
ایک بیان میں کہا، مجھے نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے اس نوٹس سے ناامیدی ہوئی
ہے کہ انہوں نے اس معاملے میں مجھ پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میں ان الزامات کے خلاف پوری طاقت سے اپنی معصومیت کا دفاع کروں گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ماضی میں کیتھولک پادری جِم فلیچر کے
ہاتھوں جنسی زیادتیوں کا نشانہ بننے والے ایک شہری پیٹر گوگارٹی نے نشریاتی
ادارے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا کہ اسے اس بات سے بہت سکون
ملا ہے کہ آرچ بشپ کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کر دیے گئے ہیں۔
پیٹر گوگارٹی نے کہا، میرے خیال میں آج کا دن آسٹریلیا کے لیے انتہائی اہم
ہے کہ اتنے اعلٰی کلیسائی عہدے پر فائز کسی شخصیت پر پولیس کی طرف سے ایسے
الزامات عائد کر دیے گئے ہیں۔ اس مقدمے کی عدالتی سماعت اپریل کے آخر میں
متوقع ہے۔